بی جے پی کا ایک اور جھوٹ عیاں :
بنگلہ دیش کے تشدد کی تصویر کو بنگال کے تشددکی
تصویر بتادیا
کولکاتہ 25 اپریل
مغربی بنگال کے پنچایتی انتخابات میں بی جے پی کو اپنے انتخابی
منشور میں بڑی چوک کی وجہ شرمندگی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ۔ انتخابی منشور میں تشدد
کی جن تصاویر کو بنگال سے منسلک بتایا گیا ہے وہ دراصل بنگلہ دیش کی ہیں۔ پارٹی نے
منگل کے روز اس انتخابی منشور کا اجرا کیا تھا ۔ انتخابی منشور کے کتابچہ کے کور کے
پچھلے حصے پر ان تصاویر کو کولاج کے طور پر شائع کیا گیا ہے.۔ یہ تصاویر بنگلہ دیش
میں 2013 میں جنگی جرائم سے منسلک مقدموں کے بعد بھڑکے تشدد کے دوران کی ہیں۔ بی جے
پی نے ایسی تصاویر کا استعمال اپنے پروپیگنڈہ کے طور پر کیا ہے۔ بی جے پی اکثر ممتا
بنرجی کے دور حکومت میں مغربی بنگال میں ہندوؤ
¿ں کے مبینہ استحصال کا الزام لگاتی رہی ہے
۔ تصویر میں مظاہرین کو ٹوپی پہنے اور ہاتھ میں لاٹھیاں لئے دیکھا جا سکتا ہے، پس منظر
میں کچھ گاڑی جلتی ہوئی نظر آ ر ہی ہیں۔کچھ دیگر تصاویر میں ہندو دیوی دیوتاؤں کی مسخ
شدہ مورتی کو بھی دیکھا جا سکتا ہے۔ واضح ہو کہ بنگلہ دیش کے نصیرنگر میں اکتوبر
2016 میں ایسی ہی واقعہ پیش آیا تھا اور گمان اغلب ہے کہ یہ تصویر شاید اسی دوران کی
ہیں ۔ بنگال بی جے پی صدر دلیپ گھوش اور سینئر پارٹی لیڈر مکل رائے نے منگل کو انتخابی
منشور کا اجراءکیا تھا ۔ جب ان سے ایسی تصاویر کے استعمال کے بارے میں پوچھا گیا تو
گھوش نے کہا کہ یہ آج کے مغربی بنگال کے حالات کو ظاہر کرنے کے لئے کیا گیا جنہیں تبدیل
کرنے کی ضرورت ہے۔ بنگال کو افغانستان بنانے کی تیاری ہو رہی ہے جسے ہم بدل کر ’سونار
بنگلہ‘ بنائیں گے۔ اس تبدیلی کی قیادت صرف بی جے پی ہی کر سکتی ہے ۔ایسا بار نہیںہواہے
جب بی جے پی نے فرضی یا غیر متعلقہ تصاویر کو بنگال کا بتاتے ہوئے جاری کیا۔ گزشتہ
سال بشیر ہاٹ تشدد کے دوران بی جے پی ترجمان نوپور شرما نے ایک ایسی تصویر کو بنگال
کا بتاتے ہوئے ٹویٹ پر اپ لوڈ کیا تھا جو دراصل 2002 گجرات تشدد کی تھی۔ نوپور شرما
پر کولکاتہ پولیس نے فرضی خبر شائع کرنے کے جرم میں کیس بھی درج کیا تھا ۔گزشتہ ہفتہ
وزیر اعلی ممتا بنرجی نے لوگوں کو فیک نیوز(جعلی نیوز) کے خطرات سے ہوشیار کیا تھا۔
ریاست کے کیبل ٹیلی ویژن آپریٹرز سے خطاب کرتے ہوئے ممتا نے کہا تھا کہ جعلی نیوز سے
لوگوں میں بھرم اور اشتعال پیداکیا جا رہا ہے۔ اکثر دو فرقوں کو ایک دوسرے کے خلاف
مشتعل کرنے کے لیے ایسا کیا جاتا ہے ، عام لوگ تک صحیح اور سچی خبریں نہیں مل پاتی
ہیں ۔
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں